سیاسی سوچ
خلیفہ سے مراد پیغمبر اسلام کے جانشین اور سیاسی اور مذہبی لحاظ سے مسلمان
وں ??ے رہنما ہیں۔ سنی تاریخ میں چار عظیم خلفاء کو تسل?
?م کرتے ہیں، یعنی ابوبکر، عمر بن الخطاب، عثمان بن عفان اور علی ابن ابی طالب۔ اگرچہ یہ کوئی سخت اور تیز قاعدہ نہیں ہے، لیکن س?
?یو?? کا خیال ہ
ے ک?? خلیفہ قریش کے قبیلے سے آنا چاہیے جس سے محمد کا تعلق تھا۔ اس کے علاوہ ان کا خیال تھا کہ خلیفہ کا انتخاب صرف دنیا کرتا ہے۔ شیعہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ مسلمان
وں ??ی قیادت ایسے امام
وں ??ے ذریعہ کی جانی چاہیے جو خدا کے ذریعہ مقرر کیے گئے ہیں، لیکن سنی کے تناظر میں، امام صرف نماز کے رہنما ہیں، خدا کی طرف سے مقرر نہیں ہیں، اور خدا ان کے ذریعہ مسلمان
وں ??ی رہنمائی نہیں کرتا ہے۔
س?
?یو?? کی نظر میں، خلیفہ اسلامی قانون کو نافذ کرن
ے ک?? قابل ہو سکتا ہے، لیکن اسے خود بخود قانون کی تشریح کا حق حاصل نہیں ہے، وہ علماء کا کام ہے جو اسلامی قانون سے واقف ہیں۔ مسلمانوں پر فرض ہ
ے ک?? وہ معاشرے سے سب سے موزوں شخص کو خلیفہ کے طور پر منتخب کریں، اور خلیفہ کو قرآن و سنت کے مطابق معاشر
ے ک?? حکومت کرنی چاہیے۔ خلیفہ کی غلطیاں خود بخود اس کے عہدے سے محروم نہیں ہ
وں ??ی اور لوگ
وں ??و بغاوت نہیں کرنی چاہیے خواہ وہ غریب حکمران ہو یا ظالم۔
ماوردی کا نظریہ
قرون وسطی کے فقیہ ماوردی نے اپنی کتاب الماوردی میں سنی خلافت کے کلاسیکی نظری
ے ک?? وضاحت کی۔ انہوں ن
ے ک??ا کہ ایک مضبوط خلافت الہی وحی کی بنیاد پر حکومت کی جانی چاہیے، فلسفی
وں ??ے ان دعوؤں کی مخالفت کرتے ہوئ
ے ک?? ملک پر حکومت کرن
ے ک?? طریقے کو سمجھن
ے ک?? لیے قیاسات کافی ہیں۔ اس کا خیال تھا کہ انسانی استدلال کی اپنی حدود ہیں، لیکن الہی وحی خدا کا کلام ہے۔ ماوردی کے مطابق، خلافت اسلام کے دفاع اور دنیاوی امور کے انتظام کے پیغمبر کے فرائض کو جاری رکھن
ے ک?? لیے قائم کی گئی تھی۔ انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ "لوگ بغیر حکمران کے جاہل درند
وں ??ی
طر?? انتشار اور بے راہ روی کا شکار ہ
وں ??ے"، اور قرآن کے الفاظ کو بڑھایا: "اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو اور اپنے درمیان حاکم کی"، اس بات کی طرف اشارہ ہ
ے ک?? ایک خلیفہ ہونا ضروری ہے۔ اس نے اس بات پر بھی اصرار کیا کہ خلیفہ کو عوام کے ذریعے منتخب کیا جانا چاہیے اور خلیفہ کے لیے امیدوار
وں ??ے لیے اہلیت درج کرنی چاہیے: وہ اچھی شہرت اور دیانت کے حامل بالغ مرد ہوں، امام کے لیے ضروری علم اور کردار کا حامل ہونا چاہیے، اور عقلمندانہ فیصلے کرن
ے ک?? لیے ضروری بصیرت اور فیصلے کا حامل ہونا چاہیے۔
چونکہ ماوردی خاندان
وں ??ی متواتر تبدیلیوں اور انقلابات کے دور میں رہتے تھے، اس لیے اس نے گواہی دی کہ اس وقت خلیفہ حکومت کرنے سے قاصر تھا اور اصل اقتدار سلطان کے ہاتھ میں چلا گیا۔ اس کے سیاسی نظریہ کو ان حالات کو مدنظر رکھن
ے ک?? ضرورت تھی، اور اس نے تجویز پیش کی کہ خلافت کا انتخاب تین میں سے صرف ایک طریقہ کار س
ے ک??ا جا سکتا ہے: سب سے پہلے کا انتخاب کمیونٹی لیڈر
وں ??ے ذریع
ے ک??ا جاتا ہے، جس میں ابوبکر، عثمان اور علی کا انتخاب ہوتا ہے، کم از کم نظریہ کے لحاظ سے وہ شخص جو ایک اہم عہدہ رکھتا ہے۔ دوسرا سابق خلیفہ کی طرف سے مقرر کیا جانا ہے، عمر کے ساتھ سابقہ خلیفہ برادری کے رہنماؤں کے ذریعہ منتخب کیا جانا چاہئے. تیسرا اقتدار پر قبضہ کرنا ہے۔ ماوردی کا خیال تھا کہ اگر خلیفہ غاصب سے اقتدار واپس لینے سے قاصر ہے تو خلیفہ کو چاہی
ے ک?? وہ غاصب کو اپنی طرف سے حکومت کرنے کا اختیار دے تاکہ خلافت کی سالمیت برقرار رہے۔ اقتدار پر قبضہ کرنے والے کو حقیقی طاقت رکھن
ے ک?? لیے خلیفہ کی اعلیٰ ترین حیثیت کو تسل?
?م کرنا چاہیے۔